جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے Jisse ALLAH Rakhe Usse Kon Chakhe
جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے بس میں بھیٹر اس قدر تھی کہ زیان باوجود کوشش کے بس میں نہیں بیٹھ سکا۔ اسے اسکول جانے کے لیے دیر ہو رہی تھی بس میں وہ بیٹھ نہیں سکا جس کا اسے بڑادکھ تھا۔ وہ پیدل ہی اسکول کی جانب روانہ ہو گیا تا کہ جتنا فاصلہ ہوسکے وہ طے کر لے اس طرح کچھ وقت بچے گا۔ ابھی زیان تھوڑا ہی دور گیا ہوگا کہ اس نے دیکھا کہ جس بس میں وہ بیٹھ نہیں سکا تھا وہ بس ایک گہرے کھڈ میں گری ہوئی ہے اورزخمی لوگ مدد کے لیے چلا رہے ہیں ۔ زیان بھی بھاگم بھاگ دیگر لوگوں کے ہمراہ زخمیوں کو بس سے باہر نکالنے میں مدد کرنے لگا۔ زیان کو بار بار اس بات کا خیال آ رہا تھا کہ اللہ جوکر تا ہے بہتر کرتا ہے اگر وہ اس بس میں بیٹھ جاتا تو وہ خود بھی زخمی ہوتا مگر’’ جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے‘‘۔ زیان نے اللہ کا شکر ادا کیا اور زخمیوں کو اسپتال پہنچانے میں دوسرے لوگوں کے ساتھ مصروف ہو گیا۔