چور بندر Chor Bandar

چور بندر

 نعیم اپنے گھر والوں کے ساتھ اپنی خالہ کے گھر کچھ دن رہنے کے لئے گیا۔ اس کی خالہ شہر سے دور ایک گاؤں میں رہتی تھیں ۔ جس گاؤں میں اس کی خالہ رہتی تھیں وہاں بہت سے بند ربھی تھے جو پورے گاؤں میں خوب شرارتیں کرتے پھرتے- شام کے وقت نعیم اپنے کزن کے ساتھ کرکٹ کھیل رہا تھا ، اتنے میں اچانک ایک بندرنعیم کا چھوٹا بلا اور گیند اٹھ کر بھاگ کھڑا ہوا۔ اب تو نعیم نے بہت شورمچایا نعیم کے شور مچانے پر گاؤں کے کچھ لوگوں نے بندر کا پیچھا کیا بندربھاگتے بھاگتے نعیم کی گیندتو پھینک گیا مگر بلا لے کر بھاگ نکلا۔ نعیم ا پنی گیند ہاتھ میں لئے اور بلے کے چھن جانے پر افسوس کے ساتھ بندرکو بھاگتے ہوۓ دیکھتارہا۔ بیٹا افسوس نہ کرو، یہ بندر ہیں ہی بڑے شرارتی ،شکر کرو کہ تمہاری گیند چوڑگیا ۔ گاؤں کے ایک شخص نے نعیم  کی جانب مسکراتے ہوئے دیکھ کر دلاسہ دیتے ہوۓ کہا۔ ہاں بیٹا ! بس یوں سمجھ لو کہ’ بھاگتے چور کی لنگوٹی ہی سہی‘‘ دوسرے شخص نے نعیم سے کہا اورنعیم منہ بناتا ہوا اپنی خالہ کے گھر چلا گیا۔




تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

رسی جل گئی پر بل نہیں گیا (Rassi Jal Gai Per Bal nhi Gya)

غلطی کوئی کرے اور اس کی سزا کسی اور کو ملے Ghalti Koi Kare Aur Uski Saza Kisi Aur Ko Miley

زندگی عارضی ہے zindagi arzi hai