باد شاہ کا حکم Badshah Ka Hukum

  باد شاہ کا حکم

 گھوڑوں کی آوازوں سے لگتا تھا ۔ کہ جیسے بستی میں زلزلہ آ گیا ہو۔ گھوڑوں پر سوارلوگ بڑی تیزی سے اپنے گھوڑے دوڑاتے ہوۓ بستی میں داخل ہوۓ ۔ "بستی کا سردار کہاں ہے"؟ بستی میں داخل ہوکرایک گھوڑے سوار نے ( ادھرادھر نظر دوڑاتے ) ہوۓ کہا۔ "میں ہوں بستی کا سردار کیا بات ہے"؟ بڑی عمر کا ایک شخص آگے بڑھا۔ "تمہیں بادشاہ نے اپنے دربار میں بلایا ہے، ابھی اوراس وقت پہنچو"۔ گھوڑے سوار نے کہا اور پھر سارے گھوڑے سواراپنے گھوڑوں کو دوڑاتے ہوۓ واپس روانہ ہو گئے ۔" بابا آخر بادشاہ نے آپ کو کیوں بلایا ہوگا" سردار کے بیٹے نے پوچھا۔ "مجھے کیا خبر، مجھے تو اب جلدی سے جاناہی ہو گا کیوں کہ حاکم کا ملازم ہمیشہ جلدی ہی کرتا ہوا آ تا ہے" ۔ سردار نے کہا اور پھر وہ بادشاہ کی خدمت میں حاضر ہونے کیلئے جلدی جلدی اپنی تیاریوں میں مصروف ہوگیا۔




تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

رسی جل گئی پر بل نہیں گیا (Rassi Jal Gai Per Bal nhi Gya)

غلطی کوئی کرے اور اس کی سزا کسی اور کو ملے Ghalti Koi Kare Aur Uski Saza Kisi Aur Ko Miley

زندگی عارضی ہے zindagi arzi hai