سبنری بازار (Sabzi Bazar)

سبزی بازار

 نومی سبزی  بازار میں سبزیوں کا ٹھیلا لگا تا تھا۔ اس کے ساتھ اور دیگر لوگ بھی مختلف اشیاء کے ٹھیلے لگاتے ۔ سبزی  بازارہی میں کچھ کی دکانیں بھی تھیں جن پر سبزیاں اور دیگر اشیاء ملتیں ۔

 سبزی بازار میں ٹھیلے والوں کو اکثر پولیس والے تنگ کرتے تھے۔ جبکہ پکی دکانوں کے مالکان کو کہ جنہوں نے اپنا سامان دکان سے باہر بھی رکھا ہوا تھا جس کی وجہ سے چلنے پھرنے والوں کو تکلیف بھی ہوتی تھی اس کے باوجود پولیس والے دکان والوں کوتو کچھ نہ کہتے البتہ ٹھیلے والوں کوخوب کھری کھری سناتے اور ٹھیلے والے بے چارے اپنے ٹھیلے آ گے پیچھے کرتے رہتے ۔ پولیس کے اس رویے پرا کثر ٹھیلے والے ایک دوسرے سے کہتے ’غریوں پر سب کا زور چلتا ہے ،غریب کو جو چا ہے کھری کھری سنادے یاد بادے کوئی پوچھنے والانہیں۔ "ہاں بھائی ٹھیک کہتے ہو" غریب کی جوروسب کی بھابی ۔ دوسرے ٹھیلے والے نے کہا اور سب ہی نے اس کی ہاں میں ہاں ملائی ۔




تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

رسی جل گئی پر بل نہیں گیا (Rassi Jal Gai Per Bal nhi Gya)

غلطی کوئی کرے اور اس کی سزا کسی اور کو ملے Ghalti Koi Kare Aur Uski Saza Kisi Aur Ko Miley

زندگی عارضی ہے zindagi arzi hai