بہت زیادہ عمر رسیدہ ،مرنے کے قریب ( Bohat Ziada Omar Raseedha Marna Ke Kareeb)

  بہت زیادہ عمر رسیدہ ،مرنے کے قریب

 چاچا اکبربڑے مزے کے آ د می تھے۔ بیوی بچے ان کے تھے نہیں لہذا سارا سارا دن اِدھر اُدھر گھومتے رہتے۔اپنے مکان کا ایک حصہ انہوں نے کراۓ پر دیا ہوا تھا جس کے کراۓ سے وہ اپنا گزر بسر کرتے ۔ چاچا اکبر کی عمر ساٹھ سال سے کچھ زیادہ ہی تھی مگر دبلے پتلے ہونے کی وجہ سے وہ اپنی عمر سے بیس سال چھوٹے نظر آتے۔ "چاچا کوئی کام کاج ہی کرلو ،سارا دن گھومتے پھرتے نظر آ تے ہو،" نوازنے جو چاچا  اکبر کا پڑوسی تھا ایک دن چا چا کوروک کر کہہ ہی دیا۔

 برخوردار گھومنا پھرنا بھی تو کام ہی ہے ، اور اب ویسے بھی ہم تو ’’پاؤں قبر میں لٹکاۓ بیٹھے ہیں‘‘ بھلا اس عمر میں اب کسی کی کیا نوکری کر یں گے‘ چا چا نے اپناہاتھ نچاتے ہوئے کہا اور آگے بڑھ گئے ۔ نواز چاچا اکبر کو جاتے ہوۓ دیکھ کر خودہی شرمندہ ساہوکررہ گیا۔




تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

رسی جل گئی پر بل نہیں گیا (Rassi Jal Gai Per Bal nhi Gya)

غلطی کوئی کرے اور اس کی سزا کسی اور کو ملے Ghalti Koi Kare Aur Uski Saza Kisi Aur Ko Miley

زندگی عارضی ہے zindagi arzi hai