ایسی با تیں سب جانتے ہیں (Essi Baatein sab Jante Hain)

  ایسی با تیں سب جانتے ہیں 

چودہ اگست کا دن جب آیا تو سب ہی خوش تھے۔ پاکستان کی آزادی کا دن ۔ اس دن سب ہی کی طرح کامران اور اس کے گھر والے بھی بہت خوش  تھے۔ کامران نے تو اپنے پورے گھر میں ہری جھنڈیاں لگا رکھی تھیں اور سارا دن ملی گانے گاتا پھررہا تھا حالانکہ اس سے پہلے کسی نے کامران کو گاتے نہیں سنا تھامگر بھلا "گا نارونا کس کونہیں آتا "اور پھر دن بھی جب آزادی کا ہو تو دل خوش ہو تاہی ہے۔ کامران بھی اپنی خوشی کا اظہارقومی گا نے گاکر کر رہا تھا۔ صبح کے وقت اپنے اسکول میں بھی کامران نے قو می گانے سنائے تھے اور اسے انعام بھی ملاتھا۔ کامران جب اپنا انعام لے کر گھر آیا تو سب نے ہی اسے مبارک باد دی ۔ کامران اسکول سے آنے کے بعد دن بھر اپنے دوستوں کے ساتھ قومی جنڈاہاتھ میں تھا مے بابر گھومتارہا۔ اسے آزادی جیسی نعت کا احساس تھا اس لئے وہ آزادی کے اس دن کو بھر پور طریقے سے منارہا تھا۔




تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

رسی جل گئی پر بل نہیں گیا (Rassi Jal Gai Per Bal nhi Gya)

غلطی کوئی کرے اور اس کی سزا کسی اور کو ملے Ghalti Koi Kare Aur Uski Saza Kisi Aur Ko Miley

زندگی عارضی ہے zindagi arzi hai