ایک مصیبت کے بعد دوسری مصیبت میں پھنسنا (Ek Musibat Ke Bad Dosri Musibat Mai Pasna)

  ایک مصیبت کے بعد دوسری مصیبت میں پھنسنا 

  واجد کو کسی کام کے سلسلے میں کراچی جانا تھا ۔ ( کراچی کے لئے گاڑی کو ٹھیک آٹھ بجے روانہ ہونا تھا) اور ابھی صرف چھ بجےتھے۔ واجد ایک بیگ میں اپنا سامان پیک کر رہا تھا جب سامان پیک ہوگیاتوواجد نے اپنے ایک دوست کو فون کیا اور اسے اپنے گھر آنے کے لئے کہا۔

 ڈنگ.... ڈونگ..." دروازے پر بیل کی آواز سن کر واجد نے دروازہ کھولا تو اکمل  کھڑا تھا۔ " کیا پروگرام ہے جناب اکمل نے بولا۔ یار اکمل تمہیں تو معلوم ہے کہ آج میں رات آٹھ بجے والی ٹرین سے کراچی جا رہا ہوں ۔ تم ایسا کرو کہ مجھے اپنی موٹرسائیکل پر اسٹیشن تک چھوڑ دو زرا کمپنی رہے گی ۔واجد نے بولا اور پھر ساڑھے چھ بجے کے قریب واجد،اکمل کے ساتھ اسٹیشن کی طرف روانہ ہو گیا۔  موٹرسائیکل نے تھوڑا فصلہ ہی طے کیا تھا کہ اچانک بند ہو گی ۔  اکمل  موٹرسائیکل کو ایک طرف کھڑی کر کے اسے دیکھنے لگا ۔ ذرا جلد ی کرو ۔ واجد نے بے قراری سے کہا۔ تقریبا بیس منٹ کے بعد موٹرسائیکل پھر دوبارہ اسٹارٹ ہو گئی اور دونوں اسٹیشن کی طرف روانہ ہوگئے ۔ ابھی یہ دونوں صدر کے علاقے تک ہی پہنچے تھے کہ معلوم ہوا یہاں توٹریفک جام ہے اکمل نے کوشش کی کے اپنی موٹرسائیکل کسی اور راستے سے نکال لے مگر اب اس کے پیچھے بھی کئی گاڑیاں قطار میں لگی تھیں لہذا اکمل کے لئے اب ممکن نہیں تھا کہ وہ، اپنی موٹرسائیکل اس رش میں سے نکال سکے گاڑیاں آہستہ آہستہ چلتیں پھر رک 

جا تیں- ٹریفک بہت بری طرح سے جام تھا- کافی دیرٹریفک میں پھنسے رہنے کے بعد  جب یہ دونوں اسٹیشن آئے تو معلوم ہوا کہ ٹرین ابھی ایک منٹ پہلے ہی گئی ہے یار یہ تو بہت برا ہوا - واجد نے بولا کیا کریں، پہلے اپنی گاڑی خراب ہوگئی اس میں وقت لگ گیا اور پھر جب موٹر سائیکل اسٹارٹ ہوئی تو ٹریفک میں پھنس گئے۔ یعنی 

آسمان سے گرا اورکھجور میں اٹکا ۔ واجد نے منہ بناتے ہوئے کہا۔




تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

رسی جل گئی پر بل نہیں گیا (Rassi Jal Gai Per Bal nhi Gya)

غلطی کوئی کرے اور اس کی سزا کسی اور کو ملے Ghalti Koi Kare Aur Uski Saza Kisi Aur Ko Miley

زندگی عارضی ہے zindagi arzi hai