اپنی تعریف خو د کرنا(Apni Tareef Khud Karna)

 

 اپنی تعریف خو د کرنا

سنو دوستو ! میں تم سب سے اچھی کرکٹ کھلتا ہوں لہذا ٹیم کا کپتان بھی مجھے ہی بنایا جائے۔عابد اپنےدوستوں کو مستقل اس بات کےلیے قائل کر رہا تھا کہ وہ سب سے اچھی کرکٹ کِھلتا ہے لہذا کپتان بھی اسے ہی بنایا جائے لیکن اس کے دوست عابد کی بات ماننے پر تیار نہیں تھے مگرعابد ایک ہی رٹ لگائے ہوئے تھا کہ میں اچھی کرکٹ کِھلتا ہوں - بھئی جب عابداتنی ضد کر رہا ہے اور باربار بول رہا تو اسے کپتان بن کر دیکھ لیتے ہیں ۔ عابد کے ایک دوست نے بقیہ دوستوں کوراۓ دیتے ہوئے کہا۔ "ٹھیک ہے۔ ٹھیک ہے عابد کو کپتان بنا دیتے ہیں "۔ سب دوستوں نے ایک ساتھ شور کرتے ہوئے کہا اور چلے گیا۔ اگلے دن ہی دوسرے گلی کی کرکٹ ٹیم کے ساتھ عابد کی ٹیم کا میچ طے ہو گیا۔ عابد ٹاس کرنے گیا تو وہ ہار گیا لہذا دوسری ٹیم نے پہلے بیٹینگ کی ۔ عابد کے سوا اس کے تمام دوستوں نے اچھی بالنگ کی جبکہ عابد نے چھ اورز میں باون رنزدے اور وکٹ بھی کوئی نہیں لے سکا۔ عابد کی ٹیم جب بیٹینگ کرنے آئ تو عابد نےاوپنرکےطورپر کھلتے ہوئے صرف دو رنز بنائے اوربولڈ ہوگیا۔ اس طرح عابد کی خراب کارکردگی کی وجہ سے ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا عابد منہ لٹکائےاپنی ٹیم کے ساتھ واپس گھر جارہاتھا کہ اس نے اپنے کسی دوست کی آواز سنی جو دوسرے سے کہہ رہا تھا   "عابداپنے کھیل کی کس قدر تعریف کررہا تھا اور جب نتیجہ آیا توزیرو دوسرے دوست نے کہا واقعی بے چارہ اپنے منہ میاں مٹھو بنا پھرتا تھا"۔ 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

رسی جل گئی پر بل نہیں گیا (Rassi Jal Gai Per Bal nhi Gya)

غلطی کوئی کرے اور اس کی سزا کسی اور کو ملے Ghalti Koi Kare Aur Uski Saza Kisi Aur Ko Miley

زندگی عارضی ہے zindagi arzi hai